عیسائیت و یہودیت اور دہشت گردی…!
بیورو چیف اوکاڑہ الیون نیوز اوکاڑہ رائے رضوان اقبال کھرل 22 مارچ 2019
پہلے تو نیوزی لینڈ میں مسلمانوں کا قتلِ عام کیا گیا ایک عیسائی دہشت گرد نے مسلمانوں کو ایسے بھونا جیسے کوئی ویڈیو گیمز میں کیا جاتا ہے ابھی یہ غم ابھی اذہان میں تھا کہ انگلینڈ میں 4 مختلف مساجد میں عیسائی اور یہودی دہشت گردوں نے حملہ کیا اور مساجد کے شیشے توڑ دیئے
اب یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں ہے کہ دہشت گردی کا اسلام کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے بلکہ دہشت گردی ان انتہا پسندوں کا کام جو اسلام سے خوفزدہ ہیں کہ کہیں اسلام کا پوری دینا میں بول بالا نہ ہو جائے
چاہے وہ امریکہ ہو جو مشرق وسطیٰ کو تباہ کرنے اور افغانستان میں فوج کشی کر کے مسلمانوں کا قتل عام کرے یا برما میں وہ درندے ہوں جو مسلمانوں کو چن چن کر چھیڑ پھاڑ دیں یا پھر انڈیا کہ وہاں انتہاپسند ہندو ہوں جو مسلمانوں کے گھر جلا دیں اور کشمیر میں ہماری عزتیں لوٹیں
فلسطین چیچنیا بوسنیا عراق شام یمن لیبیا ان سب پر عیسائیوں اور یہودیوں نے حملے کیے سب مرنے والے مسلمان تھے پھر بھی اسلام کو موردِ الزام ٹھہرایا جاتا ہے
یہ صرف اسلام کو بدنام کرنے کی سازش ہے کہ لوگ اس سے دور رہیں
جبکہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے اسلام دنیا میں سب سے زیادہ قبول کیا جانے والا دین ہے نہ کوئی اس کو مٹا سکا اور نہ مٹا سکے گا یہ پھیلے گا دنیا کی کوئی طاقت اس کو روک نہیں سکے گی کیونکہ اسلام نے جو عزت ومال و جان کے حفاظت کی اس کی مثال نہیں ملتی
جبکہ اسلام انفرادی اور اجتماعی طور پر سب کے حقوق بیان کرتا ہے
خاص طور پر اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے جو اسلام بیان کرتا ہے وہ کسی اور مذہب میں نہیں ہے
اللہ تعالٰی مسلمانوں کی حفاظت فرمائے آمین