10جون
محکمہ واپڈہ نئے طریقوں سے عوام کو بلیک میل کرکے لوٹنے لگا اہلکار سے لیکر افسران تک ملوث
محکمہ واپڈہ نے کرپشن کا نیا طریقہ ایجاد کرلیا ہے پہلے کنزیومر کو بتائے بغیر اس کا بجلی کا میٹر اتار لیا جاتاہے پھر رابطہ کرنے پر اس کو ڈرایا دھمکایا اور بلیک میل کیا جاتا ہے کہ تمارا میٹر تو ایک سال سے بند ہے یا ٹیرھا ہے وغیرہ وغیرہ اب تمہیں پورے سال کا بل ادا کرنا پڑےگا حالانکہ میٹر ریڈر ہر ماہ میٹر چیک کرتا ہے اس کے علاوہ اس کو ایف آئی آر درج کروانے کی دھمکیاں بھی دی جاتی ہیں اگر تو بندہ ڈر کر ان کو پیسے دے دیں پھر تو ٹھیک ہے اور اگر نہ دے تو اس کو چور بھی بنادیں گے ایف آئی آر بھی درج کروا دیں گے اور بھاری جرمانہ بھی کردیں گے وہ غریب روتا رہے ان کے بچوں کو " غریب بیچارہ بچتا نہیں اور امیر پھنستا نہیں " یہ پاکستان کا قانون ہے یہ جو افسر رشوت لیتے ہیں یہ کوئی گناہ نہیں اور نہ ہی ان کے خلاف کوئی کارروائی کی جاتی ہے اور یہ اگلے بندے کو مجبور ہی اتنا کردیتے ہیں کہ انسان مجبور ہوکر اپنی کوئی نہ کوئی قیمتی چیز بیچ کر بھی ان کو رشوت دیتاہے پتہ نہیں وہ دن کب آئے گا جب ان کرپٹ راشی لوگوں کا احتساب ہوگا ان
" واپڈہ کے کرپٹ راشی افسروں کے خلاف اللہ پاک سے ان پر عذاب نازل کرنے کی اپیل ہے "
تاکہ غریب آدمی بھی سکھ کا سانس لے سکے